
Table of Contents
دیسی گھی کے حیرت انگیز فوائد
دیسی گھی صرف ایک کھانے کا جزو نہیں بلکہ ایک ایسا قدرتی خزانہ ہے جو صدیوں سے روایتی طب، روحانی رسومات اور جدید غذائیت میں اپنی جگہ بنائے ہوئے ہے۔ پاکستانی گھروں میں اسے “مائع سونا” کہا جاتا ہے، جو نہ صرف ذائقے میں لاجواب ہے بلکہ جسم، دماغ اور روح کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔
آج بھی برصغیرمیں 30 سے 35 فیصد دودھ گھی بنانے میں استعمال ہوتا ہے، جو اس کی روزمرہ زندگی میں اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ لیکن آخر کیا چیز دیسی گھی کو اتنا خاص بناتی ہے؟ آئیے اس کے غذائی اجزاء، روایتی حکمت اور سائنسی فوائد پر نظر ڈالتے ہیں۔
دیسی گھی کیا ہے؟
دیسی گھی ایک قسم کا خالص مکھن ہوتا ہے جو روایتی طریقے سے دہی یا چھاچھ کو بلونے کے بعد حاصل کیا جاتا ہے۔ پھر اس مکھن کو آہستہ آہستہ گرم کیا جاتا ہے تاکہ دودھ کے اجزاء الگ ہو جائیں اور صرف خالص چکنائی باقی رہ جائے۔ نتیجہ ہوتا ہے ایک خوشبودار، سنہری اور غذائیت سے بھرپور مائع جو لمبے عرصے تک محفوظ رہتا ہے۔
عام مکھن کے برعکس، دیسی گھی میں لیکٹوز اور کیسین نہیں ہوتے، اس لیے یہ دودھ سے الرجی رکھنے والوں کے لیے بھی محفوظ ہے۔ اس کا دھواں نکلنے کا درجہ حرارت بھی زیادہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے یہ تلنے اور بھوننے کے لیے بہترین انتخاب ہے۔
دیسی گھی کی روایتی اہمیت
دیسی گھی کو مختلف تہذیبوں میں روحانی اور طبی اہمیت حاصل ہے۔اسلامی طب میں گائے کے دودھ سے بنا گھی “شفا” اور “دوا” دونوں مانا جاتا ہے، جو جسمانی و روحانی بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتا ہے۔ یجر وید میں گھی کاتذکرہ ملتا ہے
آیوروید میں گھی کو “راساینا” یعنی جسم و ذہن کو جوان رکھنے والا عنصر مانا جاتا ہے۔ سوزش کم کرتا ہے۔
دیسی گھی کی غذائی خصوصیات (15 گرام)
مقدار | جزو |
---|---|
130 | کیلوریز |
14grams | کل چکنائی |
1% یومیہ ضرورت | سیر شدہ چکنائی |
4 grams | غیر سیر شدہ چکنائی |
0.5 grams | پولی انسیچوریٹڈ چکنائی |
تقریباً 0 گرام | پروٹین |
تقریباً 0 گرام | کاربوہائیڈریٹس |
13% یومیہ ضرورت | وٹامن A |
3% یومیہ ضرورت | وٹامن E |
1%یومیہ ضرورت | وٹامن K |
دیسی گھی میں چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز (اے،ای،ڈی،کے)، اومیگا 3 اور 6 فیٹی ایسڈز، اور سی ایل اے(کنجوگیٹڈ لینولک ایسڈ) شامل ہوتے ہیں، جو قوت مدافعت، دماغی صحت، دل کی کارکردگی اور جلد کی خوبصورتی کے لیے نہایت اہم ہیں۔
کیا شہد خراب ہو سکتا ہے؟ کیا خالص شہد کا جم جاتاہے؟ شہد کو طویل عرصے تک محفوظ رکھنے کے طریقے
: دیسی گھی کے 7+ حیرت انگیز فوائد سائنسی طور پر ثابت شدہ

ہاضمے کو بہتر بناتا ہے
دیسی گھی کو آیوروید میں ہاضمے کے لیے ایک بہترین دوا مانا جاتا ہے۔ اس میں موجود بیوٹرک ایسڈ آنتوں کے خلیات کو توانائی فراہم کرتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ یہ
غذائی اجزاء کے جذب کو بہتر بناتا ہے، آنتوں کی سوزش کو کم کرتا ہے،قبض سے نجات دیتا ہے، خاص طور پر سردیوں میں
آیوروید میں دیسی گھی کو جڑی بوٹیوں کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ وہ جسم کے اندر گہرائی تک اثر انداز ہو سکیں۔
قوتِ مدافعت کو مضبوط بناتا ہے
دیسی گھی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز (اے،ای،ڈی،کے) جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ بیوٹرک ایسڈ جسم میں ٹی سیلز کی پیداوار میں مدد دیتا ہے، جو انفیکشن سے لڑنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
روزانہ تھوڑی مقدار میں دیسی گھی کا استعمال موسمی بیماریوں جیسے نزلہ، زکام اور فلو سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
دماغی کارکردگی اور یادداشت کو بہتر بناتا ہے
دیسی گھی کو دماغ کے لیے ایک قدرتی ٹانک سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر بچوں اور بزرگوں کے لیے۔ اس میں موجود اومیگا-3 فیٹی ایسڈز
یادداشت اور توجہ کو بہتر بناتے ہیں
بچوں کی ذہنی نشوونما میں مدد دیتے ہیں
عمر رسیدہ افراد میں دماغی کمزوری کو روکتے ہیں
روایتی طور پر بچوں کو سونے سے پہلے دودھ میں گھی ملا کر دیا جاتا ہے تاکہ ان کی سیکھنے کی صلاحیت اور دماغی طاقت میں اضافہ ہو۔
بچوں میں صحت مند وزن بڑھانے میں مددگار
اگر بچہ کمزور ہو یا اس کی بھوک کم ہو، تو دیسی گھی ایک قدرتی حل ہو سکتا ہے۔ یہ
کیلوریز سے بھرپور اور غذائیت سے مالا مال ہوتا ہے
آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے
وٹامن( اے ،ڈی،کے )کےفراہم کرتا ہے جو ہڈیوں کی نشوونما اور قوتِ مدافعت کے لیے ضروری ہیں
چھ ماہ کی عمر کے بعد بچوں کو تھوڑی مقدار میں گھی دینا ان کی نشوونما کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
ماؤں کے لیے ہارمونی توازن اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ
یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ دیسی گھی نئی ماؤں کے لیے نقصان دہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ
یہ دودھ کی پیداوار کو بڑھاتا ہے
ہارمونی توازن قائم رکھتا ہے
جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے
جوڑوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے
زچگی کے بعد ماؤں کو دیسی گھی پر مشتمل غذا دی جاتی ہے تاکہ وہ جلد صحت یاب ہو سکیں اور بچے کو بہتر غذائیت فراہم کر سکیں۔
قدرتی توانائی کا ذریعہ
دیسی گھی میں موجود میڈیم چین ٹرائی گلیسرائیڈز (ایم سی ٹی ایس) جگر میں جا کر فوری توانائی میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ ایک چمچ گھی میں تقریباً 115 سے 130 کیلوریز ہوتی ہیں، جو دن بھر کی سرگرمیوں کے لیے توانائی فراہم کرتی ہیں۔
یہ کھلاڑیوں، محنتی افراد اور بچوں کے لیے ایک بہترین توانائی بخش غذا ہے۔ روایتی طور پر، ناشتہ میں روٹی پر گھی یا دودھ میں ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔
جلد کو نرم و ملائم اور صحت مند بناتا ہے
دیسی گھی صرف اندرونی صحت کے لیے نہیں بلکہ جلد کے لیے بھی ایک قدرتی علاج ہے۔ اس میں موجود وٹامن ای، فیٹی ایسڈز اور اینٹی آکسیڈنٹس خشک اور پھٹی ہوئی جلد کو نمی فراہم کرتے ہیں
معمولی زخموں اور جلن کو ٹھیک کرتے ہیں ،جلد کی لچک کو بہتر بناتے ہیں اور جلد کو چمکدار اور جوان بناتے ہیں
آیوروید میں گھی کو جلدی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور رات کو سونے سے پہلے چہرے پر لگانا ایک آزمودہ نسخہ ہے۔
جوڑوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور سوزش کم کرتا ہے
دیسی گھی میں موجود صحت مند چکنائیاں جوڑوں کے لیے قدرتی چکناہٹ فراہم کرتی ہیں، جو خاص طور پر سردیوں میں جوڑوں کے درد اور اکڑاؤ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ آیوروید میں گھی کو جوڑوں کی بیماریوں جیسے گٹھیا کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
سوجن کو کم کرتا ہے
ہڈیوں اور کنیکٹیو ٹشوز کو مضبوط بناتا ہے
اگر گھی کو ہلدی یا اشوگندھا جیسے جڑی بوٹیوں کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ ایک طاقتور اینٹی انفلامیٹری دوا بن جاتا ہے۔
کیا دیسی گھی کے کوئی نقصانات بھی ہیں؟
اگرچہ دیسی گھی عمومی طور پر محفوظ اور فائدہ مند ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال کچھ افراد کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کا کولیسٹرول پہلے سے زیادہ ہو،آپ دل کی بیماری میں مبتلا ہوں،آپ کم چکنائی یا کم کیلوریز والی غذا پر ہوں
زیادہ مقدار میں گھی کھانے سے وزن بڑھ سکتا ہے، کولیسٹرول لیول متاثر ہو سکتا ہے، اور بعض افراد کو ہاضمے میں دقت ہو سکتی ہے۔ اس لیے اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا ضروری ہے۔
دیسی گھی کیوں ایک دانشمندانہ انتخاب ہے؟
لیکٹوز فری اور آسانی سے ہضم ہونے والا ہے
وٹامنز (اے،ڈی،ای،کے) سے بھرپور ہے
قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری ہے
کھانے، جلد کی دیکھ بھال اور روایتی علاج میں استعمال کیا جا سکتا ہے
یہ ایک مکمل اور ہمہ جہت غذا ہے جو جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔
عام سوالات (FAQs)
سوال: کیا روزانہ دیسی گھی کھانا فائدہ مند ہے؟
جواب: جی ہاں، روزانہ 1–2 چائے کے چمچ دیسی گھی کھانا فائدہ مند ہے، بشرطیکہ اعتدال میں ہو۔ یہ وٹامنز، دماغی صحت، دل کی کارکردگی اور ہاضمے کے لیے مفید ہے۔
سوال: کن افراد کو دیسی گھی سے پرہیز کرنا چاہیے؟
جواب: جن افراد کو ہائی کولیسٹرول، دل کی بیماری یا وزن کا مسئلہ ہو، انہیں ڈاکٹر سے مشورہ لے کر گھی استعمال کرنا چاہیے۔
سوال: دیسی گھی صحت مند کیوں سمجھا جاتا ہے؟
جواب: اس میں صحت مند چکنائیاں، اومیگا فیٹی ایسڈز،، اور بیوٹرک ایسڈ شامل ہوتے ہیں جو ہارمونز، دماغ، دل اور آنتوں کی صحت کے لیے مفید ہیں۔
سوال: کیا گھی کولیسٹرول بڑھاتا ہے؟
جواب: اعتدال میں استعمال کرنے سے گھی (اچھا کولیسٹرول-ہائی) بڑھاتا ہے اور (برا کولیسٹرول-لو ) کم کر سکتا ہے، لیکن زیادہ مقدار نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
سوال: کیا گائے کا گھی جلد کے لیے اچھا ہے؟
جواب: جی ہاں، یہ جلد کو نمی فراہم کرتا ہے، زخموں کو بھرنے میں مدد دیتا ہے، اور جلد کو نرم و ملائم بناتا ہے۔
سوال: دیسی گھی اور عام مکھن میں کیا فرق ہے؟
جواب: دیسی گھی میں دودھ کے اجزاء نہیں ہوتے، یہ زیادہ دیر تک محفوظ رہتا ہے، اس کا دھواں نکلنے کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے، اور یہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
سوال: کیا گھی کھانے میں استعمال کیا جا سکتا ہے؟
جواب: بالکل! گھی تلنے، بھوننے، بیکنگ اور روایتی کھانوں میں استعمال کے لیے بہترین ہے۔
دیسی گھی ایک ایسا قدرتی خزانہ ہے جو قدیم حکمت اور جدید سائنس کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے۔ اگر آپ اپنی صحت، توانائی، جلد یا دماغی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو دیسی گھی کو اپنی روزمرہ غذا میں شامل کریں۔
روزانہ صرف 1–2 چائے کے چمچ دیسی گھی آپ کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتے ہیں—بس اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔