شہد سے کھانسی کا علاج: سائنسی طور پر ثابت شدہ قدرتی نسخے


شہد سے کھانسی کا علاج

کھانسی ایک ایسی عام علامت ہے جو اکثر موسمی تبدیلیوں، فلو کی وباؤں یا سانس کی نالی کے انفیکشن کے دوران ظاہر ہوتی ہے۔ اگرچہ فارمیسیوں میں کھانسی کے شربت اور گولیاں دستیاب ہیں، لیکن بہت سے خاندان اب بھی ایک سادہ، قدرتی اور سستا علاج اپناتے ہیں — شہد۔ صدیوں سے شہد کو روایتی طب میں گلے کی خراش کو آرام دینے، مسلسل کھانسی کو کم کرنے اور مجموعی طور پر سانس کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اس کی افادیت صرف روایتی کہانیوں تک محدود نہیں، بلکہ اب جدید سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے جو ہمارے آبا و اجداد پہلے ہی جانتے تھے۔


شہد: کھانسی کے لیے قابلِ اعتماد علاج کیوں ہے؟

شہد صرف ایک مٹھاس دینے والا جزو نہیں بلکہ ایک طاقتور قدرتی دوا ہے جس میں ایسی منفرد خصوصیات کا امتزاج پایا جاتا ہے جو اسے کھانسی کے علاج کے لیے مثالی بناتا ہے۔ اس کی گاڑھی اور چپچپی ساخت گلے پر ایک نرم تہہ چڑھاتی ہے جو خراش کو کم کرتی ہے اور کھانسی کی خواہش کو دباتی ہے۔ یہ خاص طور پر رات کے وقت مفید ہوتا ہے جب کھانسی نیند میں خلل ڈالتی ہے۔ ایک چمچ شہد — چاہے براہِ راست لیا جائے یا گرم چائے میں ملایا جائے — نمایاں آرام فراہم کر سکتا ہے۔ ماؤں نے ہمیشہ اپنے بچوں کی کھانسی کو کم کرنے کے لیے، خاص طور پر سونے سے پہلے، شہد کی طاقت پر یقین رکھا ہے۔ اب یہ یقین طبی تحقیق سے بھی ثابت ہو چکا ہے، جس نے شہد کو بالغوں اور ایک سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے ایک محفوظ اور قابلِ اعتماد انتخاب بنا دیا ہے۔

کیا شہد خراب ہوسکتاہے؟


شہد بمقابلہ کھانسی کے شربت: ایک قدرتی متبادل

شہد کو کھانسی کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی سب سے بڑی وجوہات میں اس کی شاندار حفاظتی خصوصیات اور کم لاگت شامل ہیں۔ بہت سے مصنوعی کھانسی کے شربتوں میں الکحل، مصنوعی ذائقے یا نیند لانے والے اجزاء شامل ہوتے ہیں، جبکہ شہد ایک قدرتی جزو ہے جس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے اگر اسے درست طریقے سے استعمال کیا جائے۔ یہ زیادہ تر اوور دی کاؤنٹر دواؤں کے مقابلے میں نمایاں طور پر سستا بھی ہوتا ہے، جس سے یہ ہر طبقے کے خاندانوں کے لیے قابلِ رسائی بن جاتا ہے۔ درحقیقت، مطالعات سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ شہد عام کھانسی کی دواؤں جتنا مؤثر — بلکہ بعض اوقات اس سے بھی زیادہ — ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، 2007 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ بک ویٹ شہد بغیر علاج کے مقابلے میں زیادہ مؤثر تھا اور ڈیکسرومیتھورفین جیسی عام کھانسی کی دوا کے برابر مؤثر تھا، خاص طور پر بچوں میں رات کی کھانسی کو کم کرنے اور نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں۔

🔗 Read the study


شہد کھانسی میں کیسے کام کرتا ہے؟

شہد کی کھانسی کے علاج میں مؤثریت اس کی منفرد خصوصیات کی وجہ سے ہے جن میں اینٹی آکسیڈنٹس، اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات شامل ہیں۔ شہد میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس گلے کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو اکثر خراش اور کھانسی کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، شہد میں موجود اینٹی بیکٹیریل مرکبات ان انفیکشنز سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں جو کھانسی کو جنم دیتے ہیں۔ شہد بلغم کی پیداوار کو بھی کم کر سکتا ہے، جس سے سانس لینا اور بولنا آسان ہو جاتا ہے۔ اس کی گاڑھی ساخت گلے کی جھلیوں کو کوٹ کر کھانسی کے ردعمل کو کم کرتی ہے۔ یہ تمام عوامل شہد کو ایک ہمہ جہت علاج بناتے ہیں جو نہ صرف علامات کو کم کرتا ہے بلکہ جسم کے قدرتی شفا یابی کے عمل کو بھی سہارا دیتا ہے۔

honey for cough

کھانسی کے علاج کے لیے بہترین اقسام کا شہد

یاد رکھیں کہ ہر شہد ایک جیسا نہیں ہوتا۔ صحت کے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کرنے کے لیے درست قسم کا شہد منتخب کرنا ضروری ہے۔ ایسے لیبلز تلاش کریں جن پر درج ہو:چھوٹی مکھی کا بیری والاشہد،بڑی مکھی کا شہد۔

یہ اقسام زیادہ قدرتی انزائمز، اینٹی آکسیڈنٹس اور غذائی اجزاء کو محفوظ رکھتی ہیں کیونکہ انہیں زیادہ درجہ حرارت یا زیادہ پروسیسنگ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ خاص طور پر اور کو کھانسی کے علاج میں مؤثر پایا گیا ہے اور یہ قدرتی شفا کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔

Honey Benefits in Unani medicine


سائنسی تحقیق اور روایتی علاج جو شہد کی افادیت کو ثابت کرتے ہیں

جدید سائنس نے شہد کے روایتی استعمال کو تسلیم کیا ہے۔ متعدد مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ شہد کھانسی کی شدت کو کم کرتا ہے، نیند کو بہتر بناتا ہے اور گلے کی خراش کو آرام دیتا ہے — خاص طور پر بچوں میں۔ 2007 میں شائع ہونے والی ایک مشہور تحقیق میں اور بغیر علاج کے نتائج کا موازنہ کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ شہد نہ صرف بغیر علاج سے بہتر تھا بلکہ کھانسی کی دوا کے برابر مؤثر بھی تھا۔

🔗 Read the study

ایک اور تحقیق جو اٹلی میں کی گئی، اس میں بچوں کو دودھ میں شہد ملا کر تین بار دیا گیا۔ اس سے غیر مخصوص کھانسی کی علامات میں نمایاں کمی آئی، جو اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ شہد نہ صرف گلے کو آرام دیتا ہے بلکہ بلغم اور سوزش کو بھی کم کرتا ہے۔ 2002 میں یونیورسٹی آف الینوائے کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ شہد بلغم کی مقدار کو کم کرتا ہے اور (ایسے پروٹین جو مدافعتی نظام کو کنٹرول کرتے ہیں) کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ شہد صرف علامات کا علاج نہیں کرتا بلکہ جسم کی قدرتی شفا یابی کو بھی سہارا دیتا ہے۔


عالمی ادارہ صحت (WHO) عالمی

عالمی ادارہ صحت (WHO) نے 2001 سے بچوں میں کھانسی اور نزلہ زکام کے علاج کے لیے شہد کی سفارش کی ہے۔ یہ سفارش خاص طور پر ان علاقوں میں اہمیت رکھتی ہے جہاں صحت کی سہولیات محدود ہیں یا جہاں اینٹی بایوٹکس کے زیادہ استعمال کا مسئلہ درپیش ہے۔ شہد ایک محفوظ، سستا اور مؤثر متبادل فراہم کرتا ہے جو گھر پر بغیر کسی نسخے کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ سفارشات اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ شہد نہ صرف روایتی طور پر مفید سمجھا جاتا ہے بلکہ عالمی سطح پر صحت کے ادارے بھی اس کی افادیت کو تسلیم کرتے ہیں۔

🔗 WHO Reference


شہد کے روایتی نسخے جو کھانسی میں مؤثر ہیں

سائنسی تحقیق کے ساتھ ساتھ، شہد دنیا بھر کی روایتی طب میں بھی ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ خاص طور پر جنوبی ایشیائی گھروں میں شہد کو اکثر لیموں، ادرک اور گرم پانی کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ کھانسی اور گلے کی خراش کا مؤثر علاج کیا جا سکے۔ یہ اجزاء مل کر کام کرتے ہیں — شہد گلے کو آرام دیتا ہے، لیموں وٹامن سی فراہم کرتا ہے، اور ادرک سوزش کو کم کرتا ہے۔ چند مشہور گھریلو نسخے درج ذیل ہیں: شہد اور نیم گرم پانی — 1 سے 2 چمچ شہد کو نیم گرم پانی میں ملا کر دن میں 2 سے 3 بار پینا؛ شہد، لیموں اور ادرک کی چائے — تازہ ادرک کے ٹکڑے اور لیموں کا رس گرم پانی میں شامل کر کے شہد ملائیں؛ ہربل چائے میں شہد — کیمومائل یا پودینے کی چائے میں شہد شامل کریں۔ یہ تمام نسخے نہ صرف مؤثر ہیں بلکہ آسانی سے تیار کیے جا سکتے ہیں اور کم لاگت والے بھی ہیں، اس لیے روزمرہ استعمال کے لیے بہترین ہیں۔

دیسی گھی کے فوائد


شہد کا محفوظ استعمال اور گھریلو طریقے

شہد کو کھانسی کے لیے سب سے محفوظ قدرتی علاج سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر جب اسے درست طریقے سے استعمال کیا جائے۔ یہ بالغوں اور ایک سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے موزوں ہے، بچوں کو 0.5 سے 1 چائے کا چمچ (2.5 سے 5 ملی لیٹر) شہد دیا جا سکتا ہے، جبکہ بالغ افراد 1 سے 2 چائے کے چمچ ضرورت کے مطابق لے سکتے ہیں، خاص طور پر سونے سے پہلے تاکہ رات کی کھانسی کم ہو اور نیند بہتر ہو۔ شہد کو براہِ راست یا گرم مشروبات جیسے چائے یا دودھ میں ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔


شہد کے استعمال کے مؤثر گھریلو طریقے

شہد ایک نہایت لچکدار جزو ہے جسے مختلف گھریلو نسخوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چند مؤثر اور آسان ترکیبیں درج ذیل ہیں

1) شہد اور نیم گرم پانی — 1 سے 2 چمچ شہد کو نیم گرم پانی میں ملا کر دن میں 2 سے 3 بار پینا؛ 2) شہد، لیموں اور ادرک کی چائے — تازہ ادرک کو پانی میں ابال کر اس میں لیموں کا رس اور شہد شامل کریں؛ 3) ہربل چائے میں شہد — کیمومائل، پودینہ یا سبز چائے میں شہد شامل کریں؛ 4) شہد اور دودھ — کچھ ثقافتوں میں رات کو سونے سے پہلے گرم دودھ میں شہد ملا کر پینا کھانسی کو کم کرنے اور پرسکون نیند کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، خاص طور پر بچوں کے لیے۔


اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQs)

سوال 1: کیا شہد واقعی کھانسی کے لیے مؤثر ہے؟
جواب:
جی ہاں، متعدد مطالعات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ شہد بعض اوور دی کاؤنٹر دواؤں سے بھی زیادہ مؤثر ہے۔ یہ گلے کو آرام دیتا ہے، سوزش کو کم کرتا ہے اور کھانسی کے ردعمل کو دباتا ہے۔

سوال 2: شہد کو کتنی بار کھانسی کے لیے لیا جا سکتا ہے؟
جواب:
دن میں 2 سے 3 بار شہد لینا مؤثر ہوتا ہے، خاص طور پر سونے سے پہلے۔

سوال 3: کھانسی کے لیے کون سا شہد بہتر ہے؟
جواب:
چھوٹی مکھی کا بیری کا شہد اور بڑی مکھی کاشہد بہترین ہیں۔ اور ان کو خاص طور پر مؤثر پایا گیا ہے۔

سوال 4: کیا شہد کو دوسرے اجزاء کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے؟
جواب:
بالکل۔ شہد کو لیموں، ادرک، ہلدی اور ہربل چائے کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے، جو اس کی شفا بخش خصوصیات کو مزید بڑھا دیتے ہیں۔


اختتامی خیالات

شہد صرف ایک مٹھاس دینے والا جزو نہیں بلکہ ایک طاقتور، قدرتی علاج ہے جو وقت کی کسوٹی پر پورا اترا ہے۔ روایتی حکمت اور جدید سائنس دونوں کی پشت پناہی کے ساتھ، شہد کھانسی کے علاج کے لیے ایک محفوظ، سستا اور مؤثر حل فراہم کرتا ہے۔ چاہے آپ بچے کے زکام کا علاج کر رہے ہوں یا مصنوعی دواؤں کا قدرتی متبادل تلاش کر رہے ہوں، شہد آپ کی صحت کی دیکھ بھال کے معمولات میں ایک قابلِ اعتماد ساتھی ہے۔

اعلیٰ معیار کا خالص شہد تلاش کر رہے ہیں؟

ہمارے قدرتی شہد کی مصنوعات دریافت کریں، جن پر پاکستان بھر کے خاندان اعتماد کرتے ہیں۔

Share to
Ibn e Awais
Ibn e Awais

A writer and student of Islamic Studies, currently pursuing BS in Islamic Studies and studying Dars-e-Nizami. I have practical experience in the field of natural remedies, with a special focus on the traditional and medicinal benefits of honey.

Articles: 17

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *